بسم اللہ الرحمن الر حیم
سوال: مؤطا امام مالک اور صحیح البخاری کی خصوصیات تحریر کیجیے۔
Image from Bazm e Urdu |
اگر آپ کو مندرجہ ذیل تحریر پڑھنے میں دشواری ہو یا آپ کو تحریر نستعلیق خط میں پڑھنا مقصود ہو تو اس لنک پر جا کر فونٹ ڈاؤنلوڈ کر کے انسٹال کر لیں
جواب: مؤطا
امام مالک رحمۃ اللہ علیہ
تعارف
مؤلف:
نام و
نسب امام مالک رحمہ اللہ علیہ
نام: مالک
ولدیت: انس رضی اللہ عنہ
کنیت: ابو عبداللہ
لقب: امام دار الھجرہ
سن ولادت: 93ھجری
وفات: 179ھجری [1]
مشہور اساتیذ:
امام
مالک نے قریب قریب ایک ہزار استادان علوم سے علمی استفادہ کیا۔ آپ کے اکثر
استادان تابعین و تبع تابعین ہیں۔ مشہور اساتیذ میں نافع، امام زہری، سعید بن
مسیّب، جعفر صادق، عبداللہ بن دینار، یحیٰ بن سعید، سلمہ بن دینار، ہشام بن عروہ،
ابو الزناد، ابن المنکدر، ایوب سختیانی، عبداللہ بن ابی بکر بن حزم، محمد بن یحیٰ
بن حبان جیسی شخصیات کے نام شامل ہیں۔[2]
مؤطا کی وجہ تسمیہ:
المؤطا
عربی لفظ تواطؤا سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے ہم آہنگی، اتفاق۔ امام مالک نے اسی
لیے اس کتاب کا نام المؤطا رکھا کہ اس پر سب کا اتفاق ہوا۔ آپ فرماتے ہیں کہ
ترتیب و تکمیل کےستر فقہاء اور محدثین کے سامنے پیش کیا ۔ سب نے اس کی توثیق کی۔
اس بنا پر میں نے اس کا نام المؤطا تجویز کیا[3]۔ المؤطا کے ایک معانی ’’نرم و
سہل‘‘ بنانے کے ہیں۔ ابو حاتم رازی نے
مؤطا کی وجہ تسمیہ میں اسی معانی کا عتبار کیا ہے۔
شا ولی
اللہ محدث دہلوی دونوں معانی جمع کرتے ہوئے لکھتے ہیں
’’روندے
ہوئے یا چلے ہوئے کہ مجازی معانی یہ ہیں کہ جس پر علماء و ائمہ چلے ہوں اور جس کو
ان کی آراء نے روندا ہو، یعنی سب نے اس پر نقد و جرح کی ہو اور اس کے مضامین اور
اسلوب سے اتفاق کیا ہو‘‘[4]
رواۃ و مرویات:
مؤطا میں
امام مالک نے 98 (اٹھانوے)
صحابہ رضی اللہ عنہم سے روایات لی ہیں، ان میں ستے 85(پچاسی) مرد اور 13(تیرہ)
خواتین ہیں۔ان کے علاوہ 48(اڑتالیس) تابعین راوی ہیں۔ کل رواۃ کی تعداد یوں
146(ایک سو چھیالیس) بنتی ہے۔ مندرجہ ذیل کےعلاوہ دیگر تمام رواۃ مدنی ہیں:
۱۔ابو الزبیر
۲ ۔حمید الطّویل
۳۔ایوب سختیانی
۴ ۔عطاء بن عبداللہ خراسانی
۲ ۔حمید الطّویل
۳۔ایوب سختیانی
۴ ۔عطاء بن عبداللہ خراسانی
مرویات کی تعداد:
سید
سلیمان ندوی کی مرتّبہ تفصیل کے مطابق المؤطا کی روایات کی تعداد 1738(ایک ہزار
سات سو اڑتیس) ہے۔
تفصیل و تقسیم مرویات:
مسند مرفوع روایات -------------
|
600 (چھے سو)
|
مرسل روایات ---------------
|
235 (دو سو پینتیس)
|
موقوف روایات -----------------
|
613 (چھے سو
تیرہ)
|
تابعین کے آثارو فتاوی ٰ-------------
|
285 (دو سو پچاسی)
|
بلاغاتِ مالک ----------------
|
5 (پانچ)
|
کل میزان
|
1738(ایک ہزار سات سو اڑتیس)
|
المؤطا کی خصوصیات:
المؤطا
کی چیدہ خصوصیات درج ذیل ہیں:
۱) المؤطا میں امام مالک نے احادیث کو الگ
کر کے انہیں اوّلین حیثیت دی اور صحابہ کے آثار و فتاویٰ کو تائید کے طور پر پیش
کیا۔
۲) صحت احادیث کے بارے میں امام مالک کی احتیاط کا اعتراف ہر
دور کے علماء جرح و تعدیل نے کیا ہے۔ امام بخاری کے نزدیک امام مالک کی روایات کی
حیثیت ارفع و اعلیٰ ہے[6]
[1] تذکرۃ الحفاط
[2] شرح المؤطا از محمد بن
عبدالباقی
[3] تہذیب التہذیب
[4] المسوی۔ مقدمہ
[5] المسوی 25/1،مالک
حیاتہ و عصرہ، دار الفکر العربی ،قاہرہ 1952ء
[6] المسوی ، محمد ابو زہرۃ، مالک حیاتہ
و عصرہ، دارلفکر العربی، قاہرہ، 1952ء، ص 98 و ص 192 تا 194
جاری ہے۔ اگلا متوقع اپڈیٹ
23-10-2019
مرتبہ: محمد ظہیر انور
0 Comments
To contact Study for Super-Vision, write your comments. Avoid spamming as your post will not be seen by any one.