درس قرآن نمبر 837

🌷*درس قرآن نمبر 837*🌷

🌷*بسم اللہ الرحمن الرحیم*🌷

🌷*السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ*🌷

🌷*03 دسمبر، بروز  پیر 2018*🌷

🌸*سورة الانعام*

🌹*آیت نمبر 113

🌹وَلِتَصْغٰٓى اِلَيْهِ اَفْـــِٕدَةُ الَّذِيْنَ لَا يُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ وَلِيَرْضَوْهُ وَلِيَقْتَرِفُوْا مَا هُمْ مُّقْتَرِفُوْنَ۔🌹

🌷ترجمہ!

🌹اور تاکہ اس طرف ان لوگوں کے قلوب مائل ہوجائیں جو آخرت پر یقین نہیں رکھتے اور تاکہ اس کو پسند کرلیں اور مرتکب ہوجائیں ان امور کے جن کے وہ مرتکب ہوتے تھے۔🌹

  🌷لفظی ترجمہ!!

🌹وَلِتَصْغٰٓى (اور تاکہ مائل ہوجائیں ) اِلَيْهِ (اپنی طرف) اَفْـــِٕدَةُ (دل ) الَّذِيْنَ (وہ لوگ جو)
🌹 لَا (نہیں) يُؤْمِنُوْنَ (وہ سب ایمان لاتے ہیں) بِالْاٰخِرَةِ (آخرت کے بدلے)
🌹وَلِيَرْضَوْهُ (اور تاکہ وہ سب خوش ہوں اس سے )
🌹وَلِيَقْتَرِفُوْا (اور تاکہ وہ سب کرتے رہیں ) مَا (جن کے) هُمْ (وہ)
🌹مُّقْتَرِفُوْنَ (سب کرنے والے ) 

🌷 تشریح !!

🌹 یعنی شیطانی وسوسہ کا شکار وہی لوگ ہوتے ہیں اور وہی اس کو پسند کرتے ہیں اور اس کے مطابق عمل کرتے ہیں جو آخرت میں ایمان نہیں رکھتے۔ اور یہ حقیقت ہے کی جس حساب سے لوگوں کے اندر عقیدء آخرت کے بارے میں ضعف پیدا ہو رہا ہے، اسی حساب سے لوگ شیطانی جال میں پھنس رہے ہیں ۔💐🌷🌸

Post a Comment

0 Comments