Khasi janwar ki qrbani krna kisa hay
Kya khasi janwr ki qurbani afzal hay
kya janwar ko khasi banana jaiz hay
kya janwar ko khasi karna usay aib daar nahi banata
Jawab
بسم اللہ الر حمان الرحیم
جانور
کو خصی بنانا منع ہے
عن ابن عباس أن رسول الله
صلی الله علیہ وسلم نھی عن صبر ذی الروح وعن اخصاء البھائم نھیا شدیدًا
ترجمہ:…
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی ذی
رُوح کو باندھ کر تیراندازی کرنے سے منع فرمایا ہے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے
جانوروں کو خصی بنانے سے بڑی سختی سے منع فرمایا ہے۔
اس
حدیث کو بزاز نے روایت کیا ہے اور اس کے تمام راوی ”صحیح بخاری“ یا ”صحیح مسلم“ کے
راوی ہیں۔ (مجمع الزوائد جز:۵ ص:۲۶۵، اس حدیث کی سند صحیح ہے، نیل الاوطار جز:۸ ص:۷۳)
۱:… حدیثِ
جابر رضی اللہ عنہ۔ (ابوداوٴد ج:۲ ص:۳۰، مجمع الزوائد ج:۴ ص:۲۲)، ۲:… حدیثِ عائشہ رضی اللہ عنہا۔ (ابنِ ماجہ ص:۲۲۵)، ۳:… حدیثِ
ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ۔ (ابنِ ماجہ(سے پتا چلتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ
علیہ وسلم نے خصی مینڈھے کی قربانی کی۔ واضح رہے ان روایات کی تصحیح، تحسین یا
تضعیف کا راقم کو علم نہیں۔ یہاں ہم چاروں روایات کو درست گردانتے ہوئے ایک مختصر
تطبیقی جائزہ پیش کرتے ہیں۔
کیا ایسا ممکن ہے
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک کام سے سختی کے ساتھ منع بھی فرمائیں اور وہی
فعل خود کریں ؟ جی ہاں لیکن ایسا صرف دو سورتوں میں ممکن ہے اولاً یہ فعل خاص نبی
صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص ہے باقیوں کے لیے منع ہے۔ ثانیاً یہ حکم نبی صلی
اللہ علیہ وسلم کے فعل کے بعد کا ہے۔
اور یہ
ایک مسلمہ اصول ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل اور حکم دونوں موجود
ہوں اور دونوں صحیح بھی ہوں تو حکم پر علم کیا جائے گا اور فعل کو رسول اللہ صلی
اللہ علیہ وسلم کے لیے خاص جانا جائے گا۔
Social Plugin