بسم اللہ الرحمن الر حیم
السلام علیکم

سوشل میڈیا کے دور میں ایک بات عام دیکھنے میں آئی ہے کہ اکثر ناعاقبت اندیش لوگ دائیں بائین کی باتوں کے ساتھ حدیث یا قول حضرت علی وگیرہ لکھ کر پوسٹ کر دیتے کیں۔ ہمارے ذاتی تجربہ میں آیا ہے کہ اکثر یہ محض اپنے اکاؤنٹ پر زیادہ فالورز لانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ یوں ایسی باتیں جنہیں دین کے ساتھ دور دور کا واسطہ نہیں ہوتا لوگ انہیں ان ناعاقبت اندیش لوگوں کی وجہ سے بعینہ دین سمجھ لیتے ہیں اور اسے پورے خلوص کے ساتھ شیر کرتے ہیں۔ لیکن یاد رہے

  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس کسی نے ہمارے اس امر (دین اسلام) میں کسی نئی چیز کا اضافہ کیا جو اس (دین) میں نہیں ہے تو وہ (نیا امر) مردود ہے۔
    (سنن ابی داوُ د کتاب السنۃ جلد سوئم :4606) 

ذیل میں ایسی ہی ایک مثال پیش کی جا رہی ہے کہ ایک ایسی بات جو بتائی گئی کتاب مں موجود نہیں اسے انٹرنیٹ پر وائرل کر دی گیا۔





Post a Comment

0 Comments