Islamic Teachings (Learn About Islamic Values and Prayer)



امام کے دو سکتوں کا بیان
سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 774         حدیث مرفوع        مکررات  7   متفق علیہ 0
 یعقوب بن ابراہیم، اسماعیل، یونس، حضرت حسن بصری رحمہ اللہ تعالیٰ نے روایت کیا ہے کہ حضرت سمرہ فرماتے ہیں کہ مجھے نماز میں دو جگہ سکتے یاد ہیں ایک تکبیر تحریمہ کے بعد قرأت تک، دوسرے فاتحہ اور سورت سے فراغت کے بعد رکوع کے وقت، عمران بن حصین نے اس کا انکار کیا ہے لوگوں نے اس مسئلہ کے متعلق مدینہ میں حضرت ابی بن کعب کو لکھا آپ نے حضرت سمرہ کی تصدیق کی ابوداؤد نے کہا کہ حمید نے بھی اس حدیث میں قرأت سے فارغ ہونے پر سکتہ کا ذکر کیا ہے۔

سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 775         حدیث مرفوع        مکررات  7   متفق علیہ 0
 ابو بکر بن خلاد، خالد بن حارث، اشعث، حضرت حسن، حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو جگہ سکتہ کرتے تھے ایک نماز کے آغاز میں (یعنی تکبیر تحریمہ کے بعد) دوسرے جب قرأت سے پوری طرح فارغ ہوجاتے (یعنی رکوع سے قبل) اس کے بعد کا مضمون، اشعث نے حدیث یونس (مذکورہ بالا) کی طرح ذکر کیا۔

سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 776         حدیث مرفوع        مکررات  7   متفق علیہ 0
 مسدد، یزید، سعید، قتادہ، حسن، سمرہ، بن جندب، عمران بن حصین، حضرت حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ کہ سمرہ بن جندب اور عمران بن حصین  رضی اللہ تعالیٰ عنہما  آپس میں مذاکرہ کر رہے تھے سمرہ نے کہا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دو سکتے یاد کیے ہیں ایک سکتہ تکبیر تحریمہ کے بعد اور دوسرا سکتہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ پڑھ چکتے عمران بن حصین نے اس کو نہ مانا انہوں نے (اپنے اختلاف کو) ابی بن کعب کے پاس لکھا حضرت ابی بن کعب نے جواب میں فرمایا کہ سمرہ نے ٹھیک یاد رکھا۔

سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 777         حدیث مرفوع        مکررات  7   متفق علیہ 0
 ابن مثنی، عبدالاعلی، سعید، حضرت سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دو سکتے مجھے یاد ہیں سعید کہتے ہیں کہ ہم نے حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا وہ دو سکتے کون سے ہیں؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ ایک جب نماز میں داخل ہو دوسرا جب قرأت سے فارغ ہو اس کے بعد کہا یعنی جب وہ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ کہہ چکے۔

جامع ترمذی:جلد اول:حدیث نمبر 242         حدیث مرفوع        مکررات  7   متفق علیہ 0
 ابو موسیٰ محمد بن مثنی، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، حسن، سمرہ فرماتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دو سکتے یاد کئے ہیں اس پر عمران بن حصین نے اس کا انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تو ایک ہی سکتہ یاد ہے پھر ہم نے ابی بن کعب کو مدینہ لکھا تو انہوں نے جواب دیا کہ سمرہ کو صحیح یاد ہے سعید نے کہا ہم نے قتادہ سے پوچھا کہ دو سکتے کیا ہیں تو آپ نے فرمایا جب نماز شروع کرتے اور جب قرأت سے فارغ ہوتے پھر بعد میں فرمایا جب (وَلَا الضَّالِّينَ) پڑھتے راوی کہتے ہیں انہیں یہ قرأت سے فارغ ہونے کے بعد والا سکتہ بہت پسند آیا تھا یہاں تک کہ سانس ٹھہر جائے اس باب میں حضرت  ابوہریرہ  رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی روایت ہے کہ امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں حدیث سمرہ حسن ہے اور یہ کئی اہل علم کا قول ہے کہ نماز شروع کرنے کے بعد تھوڑی دیر خاموش رہنا اور قرأت سے فارغ ہونے کے تھوڑی دیر سکوت کرنا مستحب ہے یہ احمد اسحاق اور ہمارے اصحاب کا قول ہے۔

سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 844        حدیث مرفوع        مکررات  7   متفق علیہ 0
 جمیل بن حسن جمیل عتکی، عبدالاعلی، سعید، قتادة، حسن، حضرت سمرہ بن جندب فرماتے ہیں کہ دونوں سکتوں کو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ( سیکھ کر) محفوظ کیا تو عمران بن حصین نے اس کا انکار کیا تو ہم نے ابی بن کعب کو مدینہ خط لکھا انہوں نے (جواب میں) لکھا کہ سمرہ نے (بات کو) یاد رکھا۔ حضرت سعید فرماتے ہیں کہ ہم نے حضرت قتادہ سے پوچھا یہ دو سکتے کیا ہیں ؟ فرمایا ایک نماز میں داخل ہوتے ہی اور دوسرے قرأت سے فارغ ہو کر پھر قتادہ نے فرمایا جب (تو بھی سکتہ خفیفہ کرے آمین کہنے کے لئے) فرمایا صحابہ کو پسند تھا کہ امام قرأت سے فارغ ہو تو خاموش ہو جائے تاکہ اس کا دم ٹھہر جائے ۔

سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 845        حدیث مرفوع        مکررات  7   متفق علیہ 0
 محمد بن خالد بن خداش و علی بن حسین بن اشکاب، اسماعیل بن علیہ، یونس، حسن، حضرت حسن فرماتے ہیں کہ حضرت سمرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا میں نے نماز میں دو سکتے محفوظ کئے ایک قرأت سے قبل اور دوسرا رکوع کے وقت تو حضرت عمران بن حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کا انکار فرمایا تو لوگوں نے حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو خط لکھ کر پوچھا۔ آپ نے حضرت سمرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی تصدیق فرمائی ۔

کندھوں تک ہاتھ اٹھانے کا بیان
صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 856            حدیث متواتر حدیث مرفوع    مکررات  59   متفق علیہ 11
 یحیی بن یحیی تیمیی، سعید بن منصور، ابوبکر بن ابی شیبہ، عمرو ناقد، زہیر بن حرب، ابن نمیر، سفیان بن عیینہ، زہری سالم، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا جب نماز شروع کرتے تو اپنے ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھاتے اور رکوع کرنے سے پہلے اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت اور اپنے دونوں ہاتھوں کو بلند نہ کرتے تھے دونوں سجدوں کے درمیان۔

صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 857            حدیث متواتر حدیث مرفوع    مکررات  59   متفق علیہ 11
 محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، ابن شہاب، سالم بن ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو اس طرح اٹھاتے کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دونوں کندھوں کے برابر ہوتے پھر تکبیر کہتے جب رکوع کرتے تو اسی طرح کرتے جب رکوع سے اٹھتے تو اسی طرح کرتے اور جب سجدے سے سر اٹھاتے تو ایسا نہ کرتے۔

صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 858            حدیث متواتر حدیث مرفوع    مکررات  59   متفق علیہ 11
 محمد بن رافع، حجین ابن مثنی، لیث، عقیل، محمد بن عبداللہ بن قہزاذ، سلمہ بن سلیمان، حضرت ابن جریج سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو اپنے ہاتھوں کو کندھوں تک اٹھاتے پھر تکبیر کہتے۔

صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 859            حدیث متواتر حدیث مرفوع    مکررات  59   متفق علیہ 11
 یحیی بن یحیی، خالد بن عبد اللہ، ابوقلابہ سے روایت ہے انہوں نے حضرت مالک بن حویرث کو دیکھا جب نماز ادا کرتے تکبیر کہتے پھر اپنے ہاتھوں کو بلند کرتے اور رکوع میں جانے کا ارادہ کرتے تو رفع الیدین کرتے اور جب رکوع سے اٹھتے تو رفع الیدین کرتے اور انہوں نے حدیث بیان کی کہ اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی کرتے تھے۔

صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 860            حدیث متواتر حدیث مرفوع    مکررات  59   متفق علیہ 11
 ابوکامل جحدری، ابوعوانہ، قتادہ، نصر بن عاصم، مالک بن حویرث سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تکبیر کہتے تو اپنے ہاتھوں کو اٹھاتے یہاں تک کہ وہ کانوں کے برابر ہو جاتے اور جب رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تو (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ) ارشاد فرماتے اور اسی طرح یعنی رفع الیدین بھی کیا کرتے۔

صحیح مسلم:جلد اول:حدیث نمبر 861            حدیث متواتر حدیث مرفوع    مکررات  59   متفق علیہ 11
 محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، سعید، قتادہ سے دوسری سند سے یہ حدیث اسی طرح مروی ہے کہ حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے دونوں ہاتھوں کو کانوں کی لو کے برابر اٹھاتے۔

سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 718         حدیث متواتر حدیث مرفوع    مکررات  59   متفق علیہ 11
 احمد بن حنبل، سفیان، سالم، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو دونوں ہاتھ مونڈھوں تک اٹھاتے۔ اسی طرح جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع میں جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے (اس وقت بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دونوں ہاتھ اٹھاتے تھے) پھر دو سجدوں کے بیچ میں ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے۔

سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 719         حدیث متواتر حدیث مرفوع    مکررات  59   متفق علیہ 11
 محمد بن مصفی، سالم، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے تو دونوں ہاتھ مونڈھوں تک اٹھاتے پھر ہاتھ اٹھاتے ہوئے رکوع کی تکبیر کہتے اس کے بعد رکوع کرتے جب رکوع سے سر اٹھاتے تو پھر دونوں ہاتھوں کو مونڈھوں تک اٹھاتے اور سَمِعَ اللہ لِمَن حَمِدَہ۔ کہتے مگر سجدوں میں ہاتھ نہیں اٹھاتے بلکہ ہر رکعت میں رکوع میں جانے کے لیے جب تکبیر کہتے تب دونوں ہاتھ اٹھاتے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز پوری ہو جاتی۔

سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 736         حدیث متواتر حدیث مرفوع    مکررات  59   متفق علیہ 11
 قتیبہ بن سعید، ابن لہیعہ، ابوہبیرہ، میمون مکی سے روایت ہے کہ انہوں نے عبداللہ بن زبیر کو دیکھا ہے اس حال میں کہ انہوں نے ( عبداللہ بن زبیر نے) ان کو نماز پڑھائی ہے اس طرح پر کہ وہ اپنے دونوں ہاتھوں سے اشارہ کرتے تھے۔ (یعنی رفع یدین کرتے تھے) جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے اور جب رکوع میں جاتے اور جب سجدہ میں جاتے اور جب دوسری رکعت کے لیے کھڑے ہو تے۔ (میمون مکی کہتے ہیں کہ) میں ابن عباس کے پاس گیا اور عرض کیا کہ میں نے عبداللہ بن زبیر کو اس طرح نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے جس طرح میں نے کسی (صحابی) کو نماز پڑھتے نہیں دیکھا اور ان سے ان کے رفع یدین کا ذکر کیا اس پر عبداللہ بن عباس نے فرمایا اگر تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نماز دیکھنا چاہتے ہو تو عبداللہ بن زبیر کی نماز کی پیروی کرو۔

سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 738         حدیث متواتر حدیث مرفوع    مکررات  59   متفق علیہ 11
 نصر بن علی، عبدالاعلی، عبیداللہ بن نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ جب نماز شروع کرتے تو تکبیر کہتے اور دونوں ہاتھ اٹھاتے اور جب رکوع کرتے تو سمع اللہ لمن حمدہ کہتے اور جب دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہوتے تو دونوں ہاتھ اٹھاتے اور اس کو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فعل قرار دیتے  ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ  کہ صیح یہ ہے کہ یہ ابن عمر کا قول ہے مرفوع روایت نہیں ہے  ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ  کہ بقیہ نے اس حدیث کے ابتدائی حصہ کو بسند عبیداللہ مرفوعاً روایت کیا ہے اور ثقفی نے بواسطہ عبیداللہ ابن عمر پر موقوف کیا ہے جس میں یوں ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوتے تو دونوں ہاتھ چھاتیوں تک اٹھاتے اور یہی صحیح ہے ابوداؤد فرماتے ہیں کہ اس روایت کو لیث بن سعد، مالک، ایوب اور ابن جریج نے موقوفاً روایت کیا ہے اور حماد بن سلمہ نے مرفوعاً بیان کیا ہے ایوب کے حوالہ سے اور ایوب اور مالک نے سجدتین سے اٹھنے کے وقت رفع یدین کا ذکر نہیں کیا لیکن لیث نے اس کو اپنی حدیث میں ذکر کیا ہے اس میں ابن جریج کا یہ قول مذکور ہے کہ میں نے نافع سے پوچھا کہ کیا ابن عمر صرف پہلی مرتبہ میں ہاتھ اٹھاتے تھے؟ انہوں نے کہا نہیں۔ بلکہ ہر مرتبہ اٹھاتے تھے۔ میں نے کہا مجھ کو بتاؤ کہاں تک اٹھاتے تھے؟ انہوں نے اشارہ کیا چھاتیوں تک یا اس سے بھی نیچے تک۔

سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 739         حدیث موقوف       مکررات  59   متفق علیہ 11
 قعنبی، مالک، نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر جب نماز شروع کرتے تھے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو مونڈھوں تک اٹھاتے تھے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تھے تو اس سے کچھ کم اٹھاتے تھے  ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ  کہ جہاں تک مجھے معلوم ہے یہ کسی نے ذکر نہیں کیا کہ رکوع سے سر اٹھاتے وقت پہلے سے قدرے کم ہاتھ اٹھاتے تھے سوائے مالک کے۔

سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 740         حدیث متواتر حدیث مرفوع    مکررات  59   متفق علیہ 11
 عثمان بن ابی شیبہ، محمد بن عبید، محمد بن فضیل، عاصم بن کلیب، محارب بن دثار، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب دو رکعتیں پڑھ کر کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے اور دونوں ہاتھ اٹھاتے۔

سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 741         حدیث متواتر حدیث مرفوع    مکررات  27   متفق علیہ 7
 حسن بن علی، سلیمان بن داؤد، عبدالرحمن بن ابی زناد، موسیٰ بن عقبہ، عبداللہ بن فضل بن ربیعہ، بن حارث بن عبدالمطلب، عبدالرحمن بن اعرج، عبیداللہ بن ابورافع، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب فرض نماز کو کھڑے ہوتے تو تکبیر کہتے اور دونوں ہاتھ مونڈھوں تک اٹھاتے اور جب قرأت سے فارغ ہوتے اور رکوع کا ارادہ کرتے تو پھر اسی طرح ہاتھوں کو اٹھاتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو بھی اسی طرح ہاتھوں کو اٹھاتے مگر بیٹھنے کی حالت میں ہاتھوں کو نہ اٹھاتے اور جب دو رکعتیں پڑھ کر اٹھتے تو پھر دونوں ہاتھ اسی طرح اٹھاتے اور تکبیر کہتے  ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ  کہ ابوحمید ساعدی کی حدیث میں ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعتیں پڑھ کر اٹھتے تو تکبیر کہ نماز کے شروع میں تکبیر کہی تھی اور دونوں ہاتھ مونڈھوں تک اٹھاتے تھے

سنن ابوداؤد:جلد اول:حدیث نمبر 742         حدیث متواتر حدیث مرفوع    مکررات  59   متفق علیہ 11
 حفص بن عمر، شعبہ، قتادہ، نصر بن عاصم، حضرت امام مالک بن حویرث رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب بھی تکبیر تحریمہ کہتے، رکوع کرتے یا رکوع سے سر اٹھاتے تو دونوں ہاتھ کانوں کی لو تک اٹھاتے۔

سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 864        حدیث متواتر حدیث مرفوع    مکررات  27   متفق علیہ 7
 عباس بن عبدالعظیم عنبری، سلیمان بن داؤد ابوایوب ہاشمی، عبدالرحمن بن ابی زناد، موسیٰ بن عقبہ، عبداللہ بن فضل، عبدالرحمن اعرج، عبیداللہ بن ابی رافع، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابی طالب بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو ، اللَّهُ أَکْبَرُ  کہتے اور اپنے کندھوں کے برابر تک ہاتھ اٹھاتے اور جب رکوع میں جانے لگتے تو بھی ایسا ہی کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو بھی ایسا ہی کرتے اور جب دونوں سجدوں سے کھڑے ہوتے تب بھی ایسا ہی کرتے ۔


Post a Comment

0 Comments